top of page
Search
Writer's pictureShehzad khan

اِمام سے پہلے سر اُٹھانا یا جُھکانا


سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

”جو شخص ( اِمام سے پہلے ) اپنا سر اُٹھاتا ہے جبکہ اِمام ابهى سجدے میں ہو، اُسے ڈرنا چاہیئے کہ کہیں اللہ تعالیٰ اُسکا سر گدھے کے سر جیسا نہ بنا دے یا اُسکی شکل گدھے کی جسيى نہ بنا دے۔ “

(سنن ابو داؤد623، صحیح بخاری691، ترمذى582)


سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، اُنہوں نے فرمایا:

نبی ﷺ ہمیں تعلیم دیتے تھے کہ ہم رکوع اور سجدے میں اِمام سے جلدی نہ کریں۔ (اور فرماتے تھے کہ) جب وہ تکبیر کہے تو تم تکبیر ( اللہ اکبر) کہو اور جب وہ سجدہ کرے تب تم سجدہ کرو۔

(سنن ابن ماجہ960)


جو آدمی نماز کے ارکان اِمام کے ساتھ ادا نہیں کرتا بلکہ اِمام سے پہلے ہی ادا کر لیتا ہے،،، مثلاً... رکوع و سجود سے اِمام کے سر اٹھانے سے پہلے اپنا سر اٹھالیتا ہے تو ایسے آدمی کے بارے میں مذکورہ بالا حدیث سخت ترین وعید ہے۔

گو عُلماء لکھتے ہیں کہ یہ حدیث اپنے حقیقی معنی پر محمول نہیں ہے یعنی اِسکا مطلب یہ ہے کہ جو آدمی ایسا کرے گا اللہ تعالیٰ اِسے گدھے کی مانند کم فہم و عقل کر دے گا کیونکہ تمام جانوروں میں گدھا ہی سب سے زیادہ کم فہم ہوتا ہے۔


4 views0 comments

Comments


Post: Blog2_Post
bottom of page