اِنٹرنیٹ پہ اِن دِنوں ایک بحث چل رہی ہے کہ... کورونا کی ویکسین میں جیلیٹن شامل ہے، جسکی وجہ سے لوگ سوال اٹھا رہے ہیں کہ یہ ویکسین حرام ہے یا حلال؟
لیکن اس سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ جیليٹن اصل میں ہے کیا چیز؟
جیلیٹن گاڑھا لیس دار مادہ ہے جو پالتو جانوروں کی کھال ، ہڈیوں، ریشوں اور آلائشوں سے نکالا جاتا ہے۔ اِن جانوروں میں گائے، سور، بکرا، گھوڑے اور دیگر بڑے جانور شامل ہیں۔
جیلیٹن دراصل وہ چکنائی ہے جو کھال اور ہڈیوں میں موجود ہوتی ہے اور پانی میں پکانے سے الگ ہو کر اوپر تیرنا شروع ہو جاتی ہے(ایک پتلی پاريک سی جھلی کی شکل میں)۔
تفصیل یہ ہے کہ جانوروں کی کھال كو پہلے سادہ پانی اور پھر چونے کے پانی اور مختلف تیزابوں سے دھویا جاتا ہے، جس کی وجہ سے کھال خون، بال اور دیگر بےکار اجزا سے صاف ہوجاتى ہے۔ پھر اِسکو ’’جیليٹن‘‘ میں تبدیل کرنے کے لیے اِسے آگ پر كئى دِن تک پکایا جاتا ہے، جسکے نتیجے میں ایک محلول تیار ہوتا ہے، اِس محلول کو بار بار فلٹر کر کے اِسکے جراثیم مارے جاتے ہیں اور رطوبتیں دور کی جاتی ہیں، بعد میں اِسے ٹھنڈا کرنے سے ایک بے بو وبے رنگ گاڑھا لیس دار مادہ حاصل ہوتا ہے... اِس کا کیمکل نام جیلیٹن رکھا گیا ہے۔
ہڈی سے بھی یہ مادہ اِن کیمیاوی مراحل سے گزارنے کے بعد ہی حاصل ہوتا ہے۔
جیلیٹن کو آپ پروٹین کی ایک قسم بھی سمجھ سکتے ہیں۔
جیلیٹن تھوڑا بہت سبزیوں سے بھی تیار کیا جاتا ہے۔ مگر جیلیٹن سے تیار کی گئی مصنوعات میں یہ وضاحت اکثر نہیں ہوتی کہ جیلاٹین جانوروں کی ہے یا سبزیوں کی۔
جیلیٹن عام طور پر دواسازی، منشیات، صابن اور وٹامن کیپسول ، فوٹو گرافی كى فلموں اور کاغذات، اور کاسمیٹکس میں ایک جیلی ایجنٹ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
جیلیٹن کی کچھ قسمیں بڑی مقدار میں ڈیری مصنوعات، کیک، جیلی اور چاکلیٹ اور کینڈیز میں بھی استعمال ہوتا ہے۔
انڈسٹریل استعمال کے لئے جلیٹن پاؤڈر، دانے دار، یا شیٹس (چادروں) کی شکل میں آتا ہے۔
انڈسٹریل نقطہ نظر سے سب سے عمدہ جیلیٹن سور کی کھال اور ہڈیوں سے حاصل ہوتا ہے۔ دوسرے نمبر پر گائے کی کھال ہے۔
بیسویں صدی کے وسط تک جو جیلیٹن تیار ہو رہا تھا وہ گائے اور سور کی کھال وہڈیوں سے مشترکہ طور پر تیار کیا جاتا تھا، اِسی جیلیٹن کو سبزیوں کے تیل میں ملا کر مکھن ہی کی طرح کا ايک آئٹم تیار کیا جاتا تھا.. اِسے نقلی مکھن یا مارجرین کے نام سے پوری دنیا میں فروخت کیا جاتا تھا۔
یہ سلسلہ اِس وقت تک چلا جب تک برطانیہ میں گائے کی عجیب وغریب بیماری میڈ کائو سامنے نہیں آئی۔ جب1980ء کی دہائی میں جب میڈ کائو کی بیماری سامنے آئی (یہ بیماری گائے کے علاوہ دوسرے جانوروں جیسے گدھے، کتے، گھوڑے کو بھی متاثر کرتی ہے، سوائے سور کے) تبھی یورپ اور امریکہ نے گائے کی کھال اورہڈیوں سے جیلیٹن تیار کرنے پر پابندی عائد کر دی اور اُس کے بعد سے آج تک جیلیٹن کی تیاری سور کی ہڈیوں اور کھال سے ہوتی ہے۔ جبکہ چینی گدھے کی کھال اور ہڈیوں کو بھی جیلیٹن کی تیاری میں استعمال کرتے ہیں۔
مزيد:
https://www.facebook.com/shehzad1kpk/photos/a.101812278504852/107647931254620
Comments